گائے کی قربانی شعار اسلام ہے
-: گائے کی قربانی شعار اسلام ہے، :-
(گائے کی قربانی کے بارے میں بہترین طریقہ)
قسط : ۱
کیا آپ جانتے ہیں ؟
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مذہب حنفیہ اس مسئلہ میں کہ گاؤ کشی کوئی ایسا امرہے جس کے نہ کرنے سے کوئی شخص دین اسلام سے خارج ہوجاتاہے،یا اگر کوئی معتقد اباحت ذبح ہو مگر کوئی گائے اس نے ذبح نہ کی ہو یا گائے کا گوشت نہ کھایا ہو،ہر چند کہ اکل اس کاجائز جانتاہے،تو اس کے اسلام میں کچھ فرق نہ آئے گا اور وہ کامل مسلمان رہے گا،گاؤ کشی کوئی واجب فعل ہے کہ جس کا تارك گنہ گار ہوتاہے،یا اگر کوئی شخص گاؤ کشی نہ کرے صرف اباحت ذبح کا دل سے معتقد ہو تووہ گنہ گار نہ ہوگا۔
جہاں بلاوجہ اس فعل کے ارتکاب سے ثوران فتنہ وفساد ہوا ور مفضی بہ ضرر اہل اسلام ہو،اور کوئی فائدہ اس فعل پر مرتب نہ ہوا ور عملداری اسلام بھی نہ ہو تووہاں بدیں وجہ اس فعل سے کوئی باز رہے تو جائز ہے یایہ کہ بلاسبب ایسی حالت میں میں بقصد اثارت فتنہ وفساد ارتکاب اس کا واجب ہے،اور قربانی اونٹ کی بہتر ہے یا گائے کی؟ بینوا توجروا
جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔
( “ الرسالہ انفس الفکر فی قربان البقر۱۲۹۸ھ “ )
( “ الفتاوی الرضویہ “ جلد ۱۴ ، صحفہ ۵۴۵ تا ۵۴۷ )
طالب دعا : سید جیلانی میاں جیلانی
خانقاہ مدنی سرکار ۔ موربی گجرات
Comments
Post a Comment