قبورمسلمین کی توہین کی بِنا پر وہابیوں کی سرکوبی
( قبورمسلمین کی توہین کی بِنا پر وہابیوں کی سرکوبی)
کیا آپ جانتے ہیں ؟
قسط : ۹
“ نامناسب افعال کرنے سے اموات مسلمین کو ایذا ہوتی ہے “
ابن ابی شیبہ اپنی مصنف میں سیدنا عبداﷲ ابن مسعود رضی اﷲ تعالی عنہ سے راوی:
اذی المومن فی موتہ کا ذاہ فی حیاتہ ۔
|
مسلمان کو بعد موت تکلیف دینی ایسی ہی ہے جیسے زندگی میں اسے تکلیفپہنچائی۔
|
اور اظہر من الشمس ہے کہ قبور کو کھود کر ان پر رہنے کو مکان بنایا تو اس میں یہ سب امور موجود ہیں، جسسے یقینا اہل قبور کی توہین ہوتی ہے اور ان کو ایذا دینا ہے۔ جو ہر گز ہمارے حنفی مذہب میں جائز نہیںہے۔
اگر کوئی معترض کہے کہ شرح کنز میں علامہ زیلعی لکھتے ہیں :
ولوبلی المیّت وصارتراباجاز دفن غیرہفی قبرہ وزرعہ والناء علیہ ۔
|
اگر میّت پرانی ہوجائے اور مٹی میں مل جائے تودوسرے کو اس قبر میں دفنکرنا، کھیتی باڑی کرنا اور اس پر عمارت بنانا جائز ہے۔
|
تو جواب اس کا اولاّ یہ ہے کہ یہ قول علامہ زیلعی کا احادیث مذکورہ اور روایات مسطورہ کے معارض ہے لہذاقابلِ قبول نہیں ہے،
اور ثانیا یہ کہ علامہ شربنلالی نے امداد الفتاح میں علامہ زیلعی کے اس قول کو رد کردیا ہے دوسری روایتِمعارضہ سے، پس قابلِ تعمیل نہیں۔
قال فی الامداد ویخالفہ مافی التتارخانیۃ اذاصار المیّت ترابافی القبریکرہ دفن غیرہ فی قبرہ لان الحرمۃباقیۃ ۔
|
امداد الفتاح میں فرمایا اور تاتارخانیہ میں اس کے برعکس ہے ، یعنی جب قبر میں میّتگل کر مٹی بھی ہوجائے تب بھی اس کی قبر میں غیر کو دفن کرنا مکروہ ہے کہ اس کیتعظیم وحرمت کے خلاف ہے کہ اس میّت کی تعظیم وحرمت اب بھی باقی ہے ۔ال
|
جاری ہے ۔۔۔۔۔۔
( “ الرسالہ اھلاك الوھابیین علٰی توھین قبور المسلمین “ )
( “ الفتاوی الرضویہ “ جلد ۹ ، صحفہ ۴۷۷ )
طالب دعا ؛ سید جیلانی میاں جیلانی
خانقاہ مدنی سرکار ۔ موربی
Comments
Post a Comment