قبورمسلمین کی توہین کی بِنا پر وہابیوں کی سرکوبی
( قبورمسلمین کی توہین کی بِنا پر وہابیوں کی سرکوبی)
کیا آپ جانتے ہیں ؟
قسط : ۲
اوریہی علامہ مذکور تیسرے مقام میں لکھتے ہیں:
قال بعضھم ولوکان المبنی علیہ مشھورا بالعلموالصلاح اوکان صحا بیا وکان المبنی علیہ قبّۃ وکانالبناء علٰی قدر قبرہ فقط ینبغی ان لا یھدم لحرمۃ نبشہوان اندرس اذا علمت ھذا فھذ البناء علٰی قبورھٰؤلاء الشھداء من الصحابۃ رضی اﷲ تعالٰی عنہم لایخلو اما ان یکون واجبًا اوجائزًا بغیر کراہۃ وعلٰی کلفلا یقدم علی الھدم الاّرجل مبتدی ضال لاستلزامہانتھاك حرمۃ اصحاب رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہوسلم الواجب علٰی کل مسلمٍ محبتھم ومن محبتھموجوب توقیرھم وای توقیر ھم عند من ھدم قبورھم حتی بدت ابدانھم واکفانھم کما ذکر بعض علماءنجد فی سوال ارسلہ الی انتہی مختصرا
|
بعض علماء نے فرمایا کہ صاحب قبّہ اگر کوئی مشہور عالم، متقی یاصحابی ہے اور قبّہ صرف قبرکے برابر ہو تو اسے منہدم نہ کرنا چاہیےکیونکہ خواہ اس کا نشان بھی کیونہ مٹ جائے مگراس کا کھولنا جائزنہیں اب آپ معلوم ہونا چاہئے کہ ان شہید صحابہ رضی اﷲ تعالٰیعنہم کی قبور پر عمارات بنانا یا تو واجب ہوگا یا بلاکراہت جائز،۔اوربہر صورت منہدم کرنا جائز نہیں، اوریہ صرف وہی شخص کرسکتاہے کو بدعتی اور گمراہ ہو کیونکہ اس سے اصحابِ رسول اﷲ صلی اﷲتعالٰی علیہ وسلم کی بے حرمتی ہوتی ہے، حالانکہ ان کی تعلیم اور توقیرہر مسلمان پر واجب ہے، اب وہ لوگ تعظیم کرنے والے کیسے قرارپاسکتے ہیں جنھوں نے شہداء کی قبور کھود ڈالیں جبکہ بعض کے جساور کفن بھی ظاہر ہوگئے، جیسا کہ بعض علماء نجد نے اسسوال کے جواب میں ذکر کیا اھ مختصرًا
|
وہابیہ رُوسیاہ کے نزدیک انبیاء علیھم الصلوٰۃ و السلام معاذ اللہ منہا مر کر مٹی ہوگئے ہیں
ان بدبختوں کے نزدیك ظاہری موت کے بعد یہ بالکل بے حس وبے شعور ہوجاتے ہیں اور مرکر معاذاﷲ (پناہبخدا) مٹی میں مل جاتے ہیں ، ملّا اسمٰعیل دہلوی اپنی کتاب تفویت ا لایمان کے صفحہ ٦٠ میں حضور اقدسسیدعالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کی شانِ ارفع واعلٰی میں بکتا ہے کہ:"میں عــــہ بھی ایك دن مر کر مٹی میں ملنےولا ہُوں ۔
جب سید المرسلین علیہ الصلٰوۃ والسلام کی نسبت ان ملا عنہ کا ایسا ناپاك خیال ہے اور ان کے روضہ اطہراور شہداء وصحابہ کرام علیہم الرضوان کی قبور کو منہدم کرنے کا بیہودہ خیال ہے تو باقی اموات عامہ مومنینصالحین کی نسبت پوچھنا کیا ہے۔
جب قبور مومنین بلکہ اولیاء علیہم السلام اجمعین کا توڑنا اور منہدم کرنا شعارِ نجدیہ وہابیہ ہوا تو کسی کو جائزنہیں ہے کہ وہ صورت مسئولہ میں قبور مومنین اہلسنت کوتوڑ کر بلکہ ان کو کھود کر ان پر اپنی رہائش وآسائشکے مکان بناکر ان میں لذاتِ دنیا میں مشغول ومنہمك ہو ، جو قطعًا ویقینا اصحاب قبور کو ایذا دینا اور ان کیاہانت اور توہین کرنا ہے جو کسی طرح جائز نہیں۔
جاری ہے ۔۔۔۔۔۔
( “ الرسالہ اھلاك الوھابیین علٰی توھین قبور المسلمین “ )
( “ الفتاوی الرضویہ “ جلد ۹ ، صحفہ ۴۷۱ )
طالب دعا ؛ سید جیلانی میاں جیلانی
خانقاہ مدنی سرکار ۔ موربی
Comments
Post a Comment