Qadiyani, قادیانی

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اسمسئلہ میں کہ وقت نماز چند اشخاص جمع ہیں لیکن کامل پابند شریعت نہیں ہیں ایك حافظہے اور مسائل سے بھی واقف ہے مگر داڑھی اس کی کسی قدر کتری ہوئی ہے موافق شرع نہیںدوسرے کا لباس ووضع تو موافق شر یعت ہے اور کچھ مسائل سے کسی قدر واقفیت رکھتا ہےمگر قران مجیدبمقابلہ حافظ کے صحیح نہیں پڑھ سکتا نہ خطبہ جمعہ کا یہ کوئی شخصحافظ تو نہیں مگر مسائل نماز سے واقف ہے قرآن عظیم صحیح پڑھتا ہے ملازمت پولیسکرچکا ہے پنشن پاتا ہے غرض ایسی ہی حالت ہر شخص کی ہے اس حالت میں کون شخص امامتکے لائق سمجھا جائے؟ بینواتوجروا
الجواب:
ان میں جو شخص وضو وغسل وغیرہطہارت ٹھیك کرتا ہو نماز صحیح پڑھتا ہو قرآن مجید ایسا غلط نہ پڑھتا ہو جس سے معنیبدلیں فاسق ہوں اس کے پیچھے نماز ہوجائے گی مگر امام بنانا جائز ہونے کے لئے یہبھی ضروری ہے کہ مذہب کا سنی خالص ہوفاسق علی الاعلان نہ ہو یعنی کوئی گناہ کبھیاعلان کے ساتھ نہ کرتا ہو صغیرہ بھی عادت واصرار سے کبیرہ ہوجاتاہے ، جو شخص ان سبباتوں کا جامع ہو اگر چہ قرآن عظیم حافظ کی مثل نہ پڑھ سکے یا پولیس کی پنشن پائےاسے امام بنانے میں حرج نہیں ، اور داڑھی حد شرع سے کم کراتا ہو وہ فاسق معلن ہےاسے امام بنا نا گناہ ہے ، سنی ہونا جو ہم نے جواز امامت کی شرطوں میں رکھا ہے نہصحت نمازکی ، اس سے مراد یہ ہے کہ ایسا بد مذہب بھی جس کی بد مذہبی حد کفر تك نہپہنچے کہ ایسے کو امام بنانا گناہ ، اگر چہ فرض ساقط ہوجائےگا اور جس کی بد مذہبیحد کفر تك پہنچی ہو جیسے آج کل کے عام رافضی ، وہابی ، نیچری، قادیانی، غیر مقلدکے پیچھے تونماز محض باطل ہے جیسے کسی ہندو یا پادری کے پیچھے والعیاذ باﷲ تعالیٰ واﷲ تعالیاعلم۔

Comments

Popular posts from this blog

تراویح ، رمضان ، Ramzan, Taravih

جس کا کوئی پیر نہیں ، اس کا پیر شیطان ہے کا صحیح مفہوم کیا ہے؟

Hazrat Khwaja Hasan al-Basri rahmatullāhi alaihi :